مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے پرتگال کے شہر لزبن میں اقوام متحدہ گروہ تہذیبی اتحاد کے دسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اداروں کی بے حسی اور سستی کی وجہ سے صہیونی حکومت گذشتہ ایک سال سے غزہ میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے۔
عراقچی نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صہیونی حکومت کی بربریت اور ظلم و ستم عالمی برادری کے لئے امتحان کی گھڑی ہے۔ سلامتی کونسل، عالمی عدالت اور دیگر ادارے اپنی ذمہ داریوں پر عمل میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی جارحیت اور جنگی جرائم کو روکے بغیر مغربی ایشیا میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ صہیونی حکومت گذشتہ کئی دہائیوں سے فلسطینیوں کا وجود مٹانا چاہتی ہے۔ عالمی برادری کو صہیونی حکومت کی نسل پرستی کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ اور اس کے حامی صہیونی حکومت کے جنگی جرائم میں شریک ہیں لہذا ان ممالک کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔ عالمی عدالت کی طرف سے نتن یاہو اور گیلانت کے وارنٹ گرفتاری پر عمل کیے بغیر غزہ میں امن قائم نہیں ہوگا۔
آپ کا تبصرہ